مسجد کا پانی قبروں پر چھڑک سکتے ہیں؟

قبرستان کے قریب میں ایک مسجد ہے اور بعض مومنین جب قبروں کی زیارت کے لیے آتے ہیں تو مسجد کا پانی اپنے رشتہ داروں کی قبروں پر چھڑکتے ہیں اور ہمیں نہیں معلوم کہ یہ عمومی پانی ہے یا مسجد کے لیے وقف ہے، اور اس گمان پر کہ یہ مسجد کے لیے خاص وقف نہیں ہے، معلوم نہیں کہ یہ وضو اور بیت الخلاء جانے کے لیے ہے یا نہیں، کیا اس پانی کا مذکورہ استعمال جائز ہے؟
آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای

جواب: 

اگر مسجد کے پانی کو باہر قبروں پر چھڑکنے کے لیے استعمال کرنا عام ہے اور کسی کو اس پر اعتراض نہ ہو اور اس پانی کو وضو اور طہارت کے لیے وقف کرنے کی کوئی وجہ نہ ہو تو مذکورہ بالا مقصد میں اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔

اگر آپ کو ہمارا جواب پسند آیا تو براہ کرم لائک کیجیئے
0
شیئر کیجئے