جواب:
اگر صرف نمازیوں کے وضو کے لیے پانی کے وقف ہونے کا علم نہ ہو اور عام طور پر پڑوسی اور راہگیروں میں اس پانی کا استعمال رائج ہو تو کوئی حرج نہیں، البتہ پھر بھی احتیاط کرنا بہتر ہے۔
کیا وضو سے مخصوص مسجد کا پانی کی تھوڑی مقدار میں استعمال کرنا جائز ہے؟ مثال کے طور پر، دکاندار اسے پینے، چائے بنانے یا گاڑیوں میں ڈالنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، نیز یہ بھی کہ اس مسجد کا ایک خاص انسان وقف کرنے والا بھی نہیں جو انہیں اس کام سے روکے؟
آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای
اگر صرف نمازیوں کے وضو کے لیے پانی کے وقف ہونے کا علم نہ ہو اور عام طور پر پڑوسی اور راہگیروں میں اس پانی کا استعمال رائج ہو تو کوئی حرج نہیں، البتہ پھر بھی احتیاط کرنا بہتر ہے۔