جواب
سلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
اگر ایسا کرنے سے نطفہ ٹھہر جانے کے بعد اس کے سقط کا خطرہ ہو تو احتیاط واجب کی بناء پر جایز نہیں ہے اور اگر ایسا نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے، ہاں اگر حمل کی صورت میں عورت کی جان کو خطرہ ہو یا سخت مشقت کا سامنا ہو تو ایسا کیا جا سکتا ہے۔
حوالہ:
https://www.sistani.org/urdu/qa/01740