جواب
سلام علیکم ورحمۃاللہ و برکاتہ
ان کا خمس ادا کردینے کے بعد جب تک انہیں فروخت نہ کیا جائے ان پر خمس نہیں ہے اور فروخت کردینے کے بعد ان کی بڑھنے والی قیمت ﴿افراط زر کو منہا کرنے کے بعد﴾ فروخت والے سال کی آمدنی شمار ہوگی اور اگر خمس کی تاریخ تک زندگی کے اخراجات میں خرچ نہ ہو تو اس کا خمس دینا ہوگا۔
حوالہ: ویب سائٹ جدیداستفتائات ،حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای مد ظلہ العالی