باکسنگ جیسے خطرناک کھیلوں کے بارے میں شرعا کیا حکم ہے ؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
جواب :
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
رہبر معظم اور آیۃ اللہ سیستانی کے نزدیک باکسینگ ، کاراٹا ، کشتی یا اس طرح کے جو بھی ہوں اگر اس میں طرفین کے لئے قابل اعتناء اور یقینی جانی نقصان نہ ہو ، اور اس میں فیکسینگ ، شرط بازی اور جوے جیسی چیزوں کی آمیزش بھی نہ ہو تو جائز ہے ۔
اور چونکہ حریف کو بھی نقصان پہنچانا جائز نہیں اس لئے اگر اسے کوئی زخم ہو جائے یا چوٹ کی بنا پر نیل پڑ جائے تو دیت واجب ہوگی مگر یہ اپنے حریف سے ضمان سے برائت حاصل کر لے ۔
حوالے :
سایت هدانا برگرفته از استفتائات حضرت آیت الله العظمی خامنه ای. Hadana.ir
کتاب فقه برای غرب نشینان، آیت الله العظمی سیستانی ، مسئله 467 Hadana.ir