اگرماں کےہر دن قضا روزہ کے بدلے بڑا بیٹا ایک مدطعام فقیر کو دیدے تو کیا یہ کافی ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
جواب
سلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ماں کے انتقال کے بعد احتیاط مستحب ہے کہ بڑا بیٹا اس کے ماہ رمضان کے قضا روزوں کو اس تفصیل کے مطابق جو والد کی قضا نماز کی فصل میں بیان کی گئی بجالائے اور یہ بھی کافی ہے کہ ہر دن کے بدلے ایک مد (تقریباً 750 گرام) فقیر کو دے لیکن اگر ماں نے وصیت کی ہو کہ اس کے روزوں کے لیے اجیر معین کریں تو طعام کا دینا کافی نہیں ہے بلکہ اس صورت میں اس کے ثلث (تہائی) مال سے قضا روزوں کے لیے اجیر معین کرنا لازم ہے۔
حوالہ: آیۃ الله العظمٰی آقای سید علی سیستانی دام ظلہ ،توضیح المسائل جامع مسئلہ 2096