اگرعورت سن رسیدہ ہو اوراس کاشوہرمرجائےتوکیا اس کےلئےعدہ وفات رکھنا ضروری ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
جواب
سلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اگرکوئی عورت بیوہ ہو جائے اگر وہ حاملہ نہ ہوتوضروری ہے کہ قمری چارمہینے اور دس دن عدت رکھے یعنی نکاح کرنے سے پرہیز کرے خواہ صغیرہ(۹؍سال سے کم ہو) یا یائسہ ہو یا متعہ کیا ہو یا کافر ہو یا طلاق رجعی کی عدت میں ہو یا شوہر نے اس سے مجامعت نہ کی ہو یہا ں تک کہ اگر شوہر بچہ یا دیوانہ رہاہو اوراگرحاملہ ہو تو ضروری ہے کہ وضع حمل تک عدت رکھے لیکن اگرچارمہینے اوردس دن گزرنے سے پہلے بچہ پیداہوجائے توضروری ہے کہ شوہر کی موت کے بعدچارمہینے دس دن تک صبر کرے اوراس عدت کووفات کی عدت کہتے ہیں ۔
حوالہ: مسئلہ (۲۵۳۵) توضیح المسائل آیۃ اللہ العظمیٰ آقای سیستانی دامت برکاتہ
https://www.sistani.org/urdu/book/61/3650