اگر کسی عورت کو ورزش کی وجہ سے خون آجائے تو اسکا کیا حکم ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
واجب غسل سات ہیں : (پہلا) غسل جنابت (دوسرا) غسل حیض (تیسرا) غسل نفاس (چوتھا) غسل استحاضہ (پانچواں) غسل مس میت (چھٹا) غسل میت اور (ساتواں) و غسل جو منت یا قسم وغیرہ کی وجہ سے واجب ہو جائے۔
البتہ بعض مراجع نے ایک غسل اور واجب قرار دیا ہے وہ یہ کہ اگر کسی نے مکمل چاند یا سورج گہن کے موقع پر نماز آیت قضا کر دی تو اسکی قضا کرنے کے لئے بھی غسل واجب ہیں۔
لہذا اگر کسی عورت کو ورزش کی وجہ سے خون آجائے تو اس سے غسل واجب نہیں ہوتا۔ اور اسکو نماز یا روزے کے لئے غسل کی ضرورت نہیں ہے۔ ہاں اگر انگلی کے ایک پوروے سے زیادہ خون لباس یا بدن پر لگ جائے تو نماز کے لئے اسکو پاک کرنا واجب ہے۔ کیونکہ نجس لباس یا بدن کے ساتھ نماز درست نہیں ہے۔
توضیح المسائل مراجع۔
واجب غسل
http://www.leader.ir/fa/book
http://www.imam-khomeini.ir
https://www.sistani.org