مرجعِ تقلید کے انتخاب میں غلطی ہو جائے تو کیا حکم ہے؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

    اگر اُس کے اعمال احتیاط، حقیقت یا اُس مجتہد کے فتووں کے مطابق ہوں جس کی تقلید اُس پر واجب تھی، تو اُس کے اعمال صحیح ہیں۔
    اور اگر اُس کے اعمال میں کمی پائی جاتی تھی تو اگر وہ کمی ایسے واجبات میں نہیں تھی جو رکن ہیں، اور عمل کرنے والا جاہلِ قاصر (یعنی وہ شخص جس نے مسئلہ جاننے میں کوتاہی نہ کی ہو) تھا، تب بھی کوئی حرج نہیں ہے۔

    اگر وہ جاہلِ مقصر (یعنی وہ شخص جس نے مسئلہ جاننے میں کوتاہی کی ہو) تھا، اور کمی ایسے اعمال میں تھی کہ نادانستگی کی صورت میں اگر ان میں غلطی ہو جائے تو کوئی فرق نہیں پڑتا — جیسے نماز میں سورہ کو آہستہ پڑھنے کی جگہ بلند آواز سے پڑھنا یا اس کے برعکس — تب بھی کوئی حرج نہیں ہے،
    سوائے چند مواقع کے جن کا ذکر مفصل فقہی کتابوں میں موجود ہے۔

جواب دیں۔

براؤز کریں۔