میزبان کی کوئی چیز نجس ہو جائے توکیا اسے بتانا واجب ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
آیت اللہ خامنہ ای کے مطابق:
کھانے پینے والی چیزوں اور کھانے کے برتنوں کے علاوہ دوسری چیزوں کے بارے میں اطلاع دینا ضروری نہیں ہے۔
استفتاءات، سوال نمبر 282
https://www.leader.ir
آیت اللہ سیستانی کے مطابق:
فتویٰ یہ ہے کہ جو نجس چیز پاک کرنے کے لائق ہے، اسے بیچنے یا امانت کے طور پر دینے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اس کے نجس ہونے کے بارے میں اطلاع دینا اس وقت ضروری ہے جب یہ دو شرطیں موجود ہوں:
جب اندیشہ ہو کہ سامنے والا کسی واجب حکم کی خلاف ورزی میں مبتلا ہوگا، یعنی اُس نجس چیز کو کھانے پینے میں استعمال کرے گا۔ اگر ایسا نہ ہو تو اطلاع دینا ضروری نہیں ہے۔ مثال کے طور پر کپڑوں کے نجس ہونے کے بارے میں اطلاع دینا ضروری نہیں ہے، کیونکہ نماز کے لیے کپڑے کا پاک ہونا شرطِ واقعی نہیں ہے۔
جب بیچنے یا امانت دینے والے کو امید ہو کہ سامنے والا اس کی بات پر عمل کرے۔ اگر وہ جانتا ہو کہ سامنے والا اس کی بات پر عمل نہیں کرے گا تو اطلاع دینا ضروری نہیں ہے۔
ماخذ: توضیح المسائل، آیت اللہ سیستانی، اردو، مسئلہ نمبر 136
https://www.sistani.org