کعبہ معظمہ کے گرد تعمیر دو منزلہ پل پر کیا نماز صحیح ہے؟
سوال
حالت اختیار یا حالت اضطرار میں طواف کرنا درست ہے؟اور اس صورت میں نماز طواف کا حکم کیا ہوگا؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
اس سلسلہ میں تمام مراجع کرام کا فتوی یہ ے کہ اگر پل کی اونچائی خانہ کعبہ کی چھت سے زیادہ نہیں ہے تو طواف صحیح ہے اور اگر زیادہ ہے تو صحیح نہیں ہے۔ دوسری بات یہ کہ طواف اور نماز طواف جو مقام ابراہیم علیہ السلام کو سامنے پڑھی جاتی ہے، کے درمیان فاصلہ نہیں ہونا چاہئے۔ لہذا اگر مکلف کے لیے یہ ممکن نہ ہو کہ وہ واجب طواف اور اسکی نماز کے درمیان موالات کو باقی رکھ سکے (کیونکہ طواف کہ بعدنماز طواف کے لیے دوسری منزل سے مسجد کہ صحن تک آنے میں کافی فاصلہ آجائے گا جو کہ دس منٹ کے معمولی فاصلہ کی طرح نہیں ہوگا) تو اس صورت میں پل کہ اوپر سے کیا گیا طواف کافی نہیں ہوگا
آیت الله خامنه ای و دیگران
استفتائات آیۃ اللہ سیستانی۔ سوال و جواب » حج ۔ طواف۔ ۱