امر بالمعروف اور نہی عن المنکر توصلی ہے یا تعبدی ؟
سوال
کیا امر بالمعروف اور نہی عن المنکرکرنے میں، قربة الی الله کی نیت کرنا شرط ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
یہ امر اس بات پر متوقف ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر تعبدی ہے یا توصلی ۔ علما کے درمیان اس کے تعبدی اور توصلی ہونے میں اختلاف ہے ۔
عبادات دو طرح کی ہیں :
تعبدی : وہ عبادات جس میں نیت اور قصد قربت شرط ہے ، اور بغیر قصد قربت کے وہ عبادت محقق ہی نہیں ہو گی ، جیسے نماز ، روزہ ، حج وغیرہ
توصلی : وہ عبادات جس میں نیت اور قصد قربت شرط نہیں ہے ، اور بغیر قصد قربت کے بھی وہ عبادت محقق ہو جائے گی ، جیسے طہارت وغیرہ ، البتہ اس عمل سے اگر ثواب بھی حاصل کرنا ہو تو قصد قربت لازمی ہے ۔
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے سلسلہ میں اکثر علما یہی فرماتے ہیں کہ ترتب ثواب کے لئے قصد قربت شرط ہے ۔ ورنہ انسان ثواب سے محروم رہ جائے گا ۔
مزید تفصیلات :
ویکی معروف http://wiki.fmaroof.ir
درس خارج فقه تربیتی استاد علیرضا اعرافی 93/01/26 Eshia.ir
Khamenei.ir