شیعہ حضرات محرم الحرام میں ذوالجناح گھوڑا نکالتے ہیں اور یہ بدعت ہے ۔

سوال

Answer ( 1 )

  1. جواب

    سلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

    اس بات کے جواب میں ہم عرض کریں گے:

    ذوالجناح شبیه ہے امام حسین (ع) کے گھوڑے کی ۔ جو کربلا کے میدان میں امام حسین (ع) کی نصرت کرتے ہوۓ شہید ہو گیا ۔ اور شبیه بنانے کا مقصد صرف امام مظلوم علیہ السلام کی رضامندی حاصل کرنا ہے ۔ اہلسنت کی معتبر کتاب کشف المحجوب مصنف علی بن عثمان الہجویری صفحہ 132 باب 8 پر منقول ہے ۔ کہ حضرت عمر سے روایت ہے۔

    کہ جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھٹنوں پر جھکے ہوۓ چل رہے تھے اور حضرت امام حسین علیہ السلام پشت نبی (ص) پر سوار تھے ۔ رسی کا ایک سرا انکے ہاتھ میں تھا اور دوسرا نبی پاک (ص) کے دھن میں تھا ۔ حضرت عمر نے فرمایا:

    ابوعبداللہ (حسین ع) کیا عمدہ سواری پائی ہے ۔

    تونبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

    کہ یہ سوار بھی تو کتنا اچھا ہے ، اس روایت سے شبیه کا جواز نکلتا ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امام حسین (ع) کی مودت میں خود سواری کی شبیه بن گئے اب اگر شیعہ امام حسین (ع) کی سواری کی شبیه بنا لیتے ہیں۔تو اسمیں بدعت کیا ہے ۔ نبی پاک (ص) نے سواری کی شبیه بنکر ثابت کر دیا ۔ کہ مودت حسین (ع) میں شبیه بنانا جائز ہے ، اگر شبیه بنانا غلط ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود شبیه نہ بنتے ۔ نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے شبیه بننے سے امام حسین علیہ السلام راضی ہو گئے تھے ۔ بس اسی طرح ہم شیعان علی (ع) بھی ذوالجناح کی شبیه بناتے ہیں ۔ مقصد صرف محمد و آل محمد (ص) کی رضا حاصل کرنا ہے ۔ جب نبی پاک (ص) اور امام حسین (ع) کیلیئے شبیه بن گئے۔تو شبیه کا بنانا امام حسین (ع) کیلیئے جائز ہو گیا ۔ اب بدعت کیسی ؟ یہ تو سنت رسول (ص) ہے ۔ لہذا بدعت کہنا درست نہیں ھو گا ۔

    قرآن میں اللہ فرماتا ہے کہ

    اللہ کی اطاعت کرو اور اسکے رسول (ص) کی” توہم شیعان علی (ع) رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کرتےہوئے

    امام حسین (ع) کیلیئے شبیه بناتے ہیں ۔

    حوالہ:

    ۔ بشکریہ سید محمد علی رضا نقوی سابق سنی بریلوی

جواب دیں۔

براؤز کریں۔