عورتیں کس عمر میں یائسہ ہوتی ہیں؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
یائسہ اس عورت کو کہتے ہیں کہ جسکو حیض آنا بند ہو جائے۔ ایسی خواتین کو اگر طلاق دیا جایے تو ان پر عدت واجب نہیں ہوتی اسی طرح اگر ان خواتین کو ایسا خون آئے جس میں حیض کی علامتیں پائی جاتی ہوں تب بھی اسکو حیض شمار نہیں کیا جائےگا۔
یائسگی کی عمرکے بارے میں مجتہدین کے درمیان اختلاف ہے۔ اس بارے میں آیۃ اللہ خامنہ ای نے احتیاط کیا ہے اور کوئی بھی فتوی نہیں دیا ہے لہذا انکے مقلدین اس مسئلہ میں کسی بھی جامع الشرائط مجتید کی تقلید کر سکتے ہیں۔ چنانچہ اس بارے میں سوال کو جواب دیتے ہوئے انھوں نے فرمایا:
عورت کس عمر میں یائسہ ہوتی ہے اس کی تعیین محل تأمل و احتیاط ہے لہذا اس مسئلہ میں خواتین کسی دوسرے جامع الشرائط مجتہد کی طرف رجوع کرسکتی ہیں۔
استفتائات اردو ، سوال نمبر ۲۱۶
http://www.leader.ir/ur/book
آیۃ اللہ سیستانی یائسہ کی نظر میں حیض کے سلسلہ میں خاتون ۶۰ سال کی عمر یائسہ ہوتی ہے اور عدت طلاق واجب نہ ہونے کے سلسلہ میں ۵۰ سال کی عمر میں یائسہ ہوتی ہے۔ اس سلسلہ میں انکا فتوی یہ ہے:
وہ خون جو عورتوں کو ساٹھ برس پورے کرنے کے بعد آتا ہے حیض کا حکم نہیں رکھتا۔ احتیاط مستحب یہ ہے کہ وہ عورتیں جو غیر قریشی ہیں وہ پچاس سے ساٹھ سال کی عمر کے دوران خون اس طرح دیکھیں کہ اگر وہ پچاس سال سے پہلے خون دیکھتیں تو وہ خون یقیناً حیض کا حکم رکھتا تو وہ مستحاضہ والے افعال بجا لائیں اور ان کاموں کو ترک کریں جنہیں حائض ترک کرتی ہے۔
توضیح المسائل اردو، آیۃ اللہ سیستانی،
مسئلہ نمبر ۴۴۱
https://www.sistani.org/urdu