پلاسٹک سرجری کرانا شرعا کیسا ہے ؟

سوال

سلام علیکم 

خوبصورتی کے لیے پلاسٹک سرجری کرانے کا، جیسا کہ آج کل لوگوں میں اس کا کافی رجحان ہے، کیا حکم ہے؟ قابل توجہ بات یہ ہے کہ کبھی یہ پلاسٹک سرجری پیدایشی بد صورت کو ختم کرنے کے ہوتی ہے اور کبھی زخموں کے آثار کو مٹانے کے لیے ہوتی ہے اور کبھی کبھی صرف خوب صورت دکھنے کے لیے؟

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ

    پلاسٹک سرجری فی نفسہ حرام نہیں ہے ، لیکن اگر یہ کام کسی دوسرے حرام کا سبب بنے جیسے نگاہ حرام یا لمس حرام کا موجب بنے، یا بہت زیادہ ضرر اور نقصان کا سبب بنے ، تو اس بنا پر یہ سرجری حرام قرار پائے گی۔ جیسے کہ سرجری کرنے والا جنس مخالف اور نامحرم ہو اور سرجری کرانے کی وجہ کوئی ایسی بیماری بھی نہ ہو جس کی وجہ سے معالجہ کی بناپر نگاہ و لمس کا جواز مل سکے، ایسی صورت میں یہ سرجری حرام ہے ۔ لیکن اگر سرجری کرنے والاہمجنس ہو ، یا محرم ہو ، یا سرجری کوئی بیماری کے معالجہ کی بناپر ہو، اور سرجری کرانے سے کوئی خاص نقصان بھی نہ ہو تو یہ سرجری حرام نہیں ہے ۔

    اجوبه الاستفتائات ۱۲۹۴۔ س۱۲۳ ۔ س۲۰۳.

    Leader.ir

    Sistani.org

جواب دیں۔

براؤز کریں۔