کیا امامباڑے میں خمس کی رقم خرچ کی جا سکتی ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم ورحمۃ اللہ
خمس دوحصوں میں تقسیم هوتا هے : آدھا سہم امام اور دوسرا نصف، سہم سادات هے-
سہم امام کی رقم مرجع تقلید یا ان کے وکیلوں کے سپرد کی جاتی ہے ۔
سہم سادات ، ضرورتمند سادات کے حوالے کیا جاتا ہے ۔ آیۃ اللہ سیستانی کے مطابق مال سادات کو ادا کرنے میں مجتهد کی اجازت ضروری نهیں هے –
توضیح المسائل مراجع،ج٢،م١٨٣٤
لیکن رہبر معظم کے نزدیک خمس کی کل رقم مع سہم سادات، ولی امر مسلمین یا ان کے وکیل کے حوالہ کرنا چاہئے اور یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ ایک نظام کے تحت سہم سادات کو مستحق سادات تک پہنچائیں ۔ اور اگر سہم سادات کو خود کسی معین مستحق کو دینا چاہتے ہیں تو بھی ادا کرنے کے لئے ولی امر مسلمین کی اجازت ضروری ہے ۔
خامنه ای ، اجوبۃ المسائل ، س١٠٠٤ و ١٠٠٢-
استفتا از دفتر رھبری ۔ شماره استفتاء: zhQwMTQsk60