کیا میراث کا ایک حصہ کسی خاص جگہ خرچ کیا جا سکتا ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اگر مرنے والے نے اپنے مال کے تیسرے حصے کے بارے میں کوئی وصیت نہیں کی ہے اور اُن پر کوئی مالی واجب بھی نہیں ہے جیسے حج، خمس، قرض، قضا نماز و روزہ وغیرہ، تو ایسی صورت میں کل سرمایہ وارثوں کو منتقل ہو جائے گا۔ لہٰذا اگر تمام وارث راضی ہوں تو میراث میں سے جتنا اور جس مد میں چاہیں خرچ کر سکتے ہیں۔
لیکن اگر مرنے والے پر کوئی مالی واجب ہے تو پہلے اصل مال میں سے اُسے ادا کرنا واجب ہے۔
خدا بہتر جانتا ہے