اعلم کے انتخاب میں غلطی ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
اگر اسکے اعمال احتیاط، واقع یا اس مجتہد کے فتاویٰ کے مطابق ہوں جس کی تقلید اس پر واجب تھی تو اعمال صحیح ہیں۔ اور اگر اسکے اعمال میں نقص پایا جاتا تھا تو اگر وہ نقص ایسے واجبات میں نہیں تھا جو رکنی ہوتے ہیں اور مکلف جاہل قاصر (جس نے مسئلہ جاننے میں کوتاہی نہ کی ہو) تھا تب بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر وہ جاہل مقصر(جس نے مسئلہ جاننے میں کوتاہی کی ہو) تھا اور نقص ایسے اعمال میں تھا کہ جہل کی صورت میں اگر ان میں غلطی ہو جائے تو کوئی فرق نہیں پڑتا مثلا جہر و اخفات کا مسئلہ، تب بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ سوائے بعض موارد کے، کہ جنکا ذکر مفصل کتابوں میں ہے۔
استفتائات آیۃ اللہ خامنہ ای۔
سوال نمر ۷۔احتیاط، اجتہاد اور تقلید
http://www.leader
توضیح المسائل فارسی آیۃ اللہ سیستانی
مسائل تقلید۔ مسئلہ نمبر ۱۲
https://www.sistani.org