نماز کے دوران شوہر اور زوجہ یا کسی محرم رشتہ دار کے درمیا ن کتنا فاصلہ ہو سکتا ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
جواب
سلام علیکم و رحمۃ اللہ وبر کاتہ
یہ اس صورت میں ہے جب دونوں نماز کی حالت میں ہوں ۔پس اگر ایک نماز کی حالت میں نہ ہو تو دوسرے کی نماز باطل نہیں
ہے۔ اس حکم میں محرم اور نا محرم میں کوئی فرق نہیں۔ یہ حکم صرف بالغ مرد و خاتون کے لئے ہے۔ پس اگر ایک نابالغ ہے تو کوئی
حرج نہیں ہے۔
آیت اللہ سید سیستانی دام ظلہ کے نزدیک جب مرد اور عورت ایک جگہ نماز پڑھ رہے ہوں تو اختیاری حالت میں احتیاط لازم کی بناء
پر دونوں برابر یا عورت آگے ہو کےنماز نہیں پڑھ سکتی۔ بلکہ یا تو عورت اتنی مقدار میں پیچھے کھڑی ہو کہ اس کے سجدے کی جگہ مرد
کے سجدے کی حالت میں گھٹنوں سے آگے نہ جائے یا درمیان میں پردہ ہو یا ساڑھے 4 میٹر دونوں کے درمیاں فاصلہ ہو، یا
دونوں کی نماز پڑھنے کی جگہ ایک شمار نہ ہو جیسے ایک اونچائی پر نماز پڑھ رہا ہو اور آگے ہونا یا برابر ہونا نہ کہا جائے۔
آیت اللہ خامنہ ای دام ظلہ کے نزدیک کم از کم ایک بالشت کا فاصلہ ضروری ہے۔البتہ يہ حكم اختيارى صورت ميں ہے عمومى جگہیں
جيسے بيت اللہ ، مسجد نبوى اور زيارت گاہيں ہيں وہاں ازدھام ہونے كى وجہ سے يہ حكم جارى نہيں ہو گا عورت مرد سے آگے نماز پڑھ سكتى ہے۔
http://www.sistani.org/urdu/book/26352
http://www.leader.ir/ur/book/187