وہ کون سے صورتیں ہیں جس میں نمازی کے بدن یا لباس کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
جواب
سلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
چارصورتوںمیں نمازی کے بدن یا لباس کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے۔
۱۔ زخم، پھوڑے یا مجروح ہونے کی وجہ سے لباس یا بدن خون آلود ہو
۲۔خون ایک درہم (انگشت شہادت کےپورے کے برابر) سے کم ہو
مسئلہ کی وضاحت :
اشارہ کے انگلی کے پورے سے کم خون کے ساتھ اس وقت نماز پڑھی جا سکتی ہے کہ جب اس میں یہ شرائط پائےجائیں۔
۱۔خون حیض نہ ہو چنانچہ اگر خون حیض تھوڑی سی مقدار میں بھی نمازی کے بدن یا لباس پر ہوگا تو اس صورت میں نماز باطل ہے۔بنا براحتیاط واجب نفاس اور استحاضہ کے خون کا بھی یہی حکم ہے۔
۲۔ نجس العین جانور(کتا،سور) ، حرام گوشت جانور،مرداریا کافر انسان کا خون نہ ہو۔
۳۔الگ سے کوئی رطوبت اس خون میں نہ ملی ہومگر یہ کہ رطوبت خون میں مخلوط ہو کر ختم ہو جائے اور دونوں مل کر بھی مجاز مقدار سے زیادہ نہ ہوں تو اس صورت میں ان کے ساتھ نماز صحیح ہے ورنہ بنا بر احتیاط واجب ان کے ساتھ نماز صحیح نہیں ہے۔
۳۔چھوٹے کپڑوں کا نجس ہونا
مسئلہ کی وضاحت:
نمازی کے اتنے چھوٹے کپڑے جیسے موزہ، دستانہ، ٹوپی وغیرہ کہ جن کے ذریعہ شرمگاہ کو چھپانا ممکن نہیں ہے اور اسی طرح انگوٹھی، کلائی کا پٹہ وغیرہ اگر کسی نجس چیز سے مل کر نجس ہوجائیں تو ان میں نماز پڑھی جاسکتی ہے۔
۴۔نجس لباس پہننے کی مجبوری
مسئلہ کی وضاحت:
جو شخص سردی یا پانی وغیرہ نہ ہونے کے سبب نجس بدن یا نجس لباس کے ساتھ نماز پڑھنے پر مجبور ہوتو اسکی نمازصحیح ہے۔
حوالہ: توضیح المسائل فارسی مسئلہ ۶۳حضرت آیتاللهالعظمٰی خامنہ ای دامت برکاتہ