کیا غسل زیارت مکفی وضو ہے ؟

سوال

کیا غسل زیارت کے بعد وضو بھی کرنا ضروری ہے ، یا غسل ہی کافی ہے ؟

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ

    مختصر جواب :

    غسل زیارت رجاءا مستحب ہے ۔

    غسل زیارت وضو کے لئے کافی نہیں، لہذا نماز کے لئے غسل کے بعد وضو کرنا بھی ضروری ہے ۔

    تفصیلی جواب :

    رہبر معظم آیۃ اللہ العظمی سید علی الخامنہ ای : صرف غسل جنابت کے بعد وضو کرنے کی ضرورت نہیں ، باقی تمام واجب اور مستحب غسل کے بعد نماز کے لئے وضو بھی ضروری ہے ۔

    آیۃ اللہ العظمی سید علی السیستانی : استحاضه متوسطه کے غسل کو چھوڑ کر تمام واجب اور مستحب غسل کے بعد نماز کے لئے وضو کی ضرورت نہیں ہے ۔

    اگر چہ احتیاط مستحب کے طور پر غسل جنابت کے علاوہ دیگر غسل کے بعد وضو بھی کرلے ۔

    توضیح‏المسائل مراجع، 391 و 646.

    البتہ مستحب دو طرح کے ہیں :

    ۱۔ ورودا مستحب : یعنی جن کے استحباب کے لئے خاص روایت وارد ہوئی ہے ۔

    ۲۔ رجاءا مستحب : یعنی جن کا استحباب خاص روایت کی بنا پر نہیں بلکہ عمومات و اطلاقات و قصد مطلوبیت کی بناپر مستحب ہے ۔

    لہذا آیۃ اللہ سیستانی کے یہاں اول الذکر مستحب غسل کے بعد وضو ضروری نہیں ہے ، لیکن جو غسل رجاءا مستحب ہے یا اس کے علاوہ کوئی اور غسل ہے تو اس کے بعد وضو بھی ضروری ہے ۔ کیونکہ سے سوال ہوا کہ کیا ایک غیر مجنب یونہی کوئی غسل کر لے تو کیا نماز کے لئے وہی غسل کافی ہے اور بنا وضو کے نماز پڑھ سکتا ہے ؟ تو جواب میں فرمایا: جی نہیں ؛ صرف اسی غسل سے بنا وضو کے نماز پڑھ سکتا ہے جو ورودا مستحب ہو جیسے:

    غسل جمعه
    غسل شب ۱ و ۱۷ و ۱۹ و ۲۱ و ۲۳ و ۲۴ ماه رمضان
    غسل روز عید فطر و عید اضحی
    غسل روز ۸ و ۹ ذی حجه
    غسل شدہ میت کو مس کرنے کے بعد غسل
    غسل احرام
    غسل دخول حرم مکه و دخول مکه
    غسل زیارت خانه کعبه و دخول کعبه
    غسل برای نحر و ذبح
    غسل برای حلق
    غسل ورود : مدینه منوره، اور حرم مدینه منوره میں داخل ہونے کے لئے
    غسل وداع قبر مطهّر پیغمبر صلی ‏الله علیه ‏و ‏آله
    غسل برای مباهله با خصم
    غسل برای استخاره
    غسل برای استسقاء

    Sistani.org

    نتیجہ یہ کہ آیۃ اللہ سیستانی کے نزدیک بھی غسل زیارت کے بعد وضو ضروری ہے ۔

جواب دیں۔

براؤز کریں۔