تقلید کس بنیاد پر تبدیل کی جا سکتی ہے ؟

سوال

سلام علیکم 

اگرہم ایران میں رہتےہیں اورہرسال عیدکے موقع پر یہاں چاند کے بارے میں اختلاف ہوتا ہے اور میں مقلدآقای سیستانی ہوں دفتر سے پوچھتےہیں توضد ونقیض بتاتے بتاتے ہیں کہتے ہیں آقا کی طرف سے آج عید نہیں ہے رھبر کی طرف سے آج عید ہے ہمب بہت ہی مذبذب رہتے ہیں کیا کرین لہذا ہر سال اسی طرح کی کھنچ رہتی ہے ہمارا روزہ اور نماز عیداور شب قدر کے اعمال مشکوک رہتے ہیں کیا کریں لہذا ہم نے تقلید چھوڑکر آقا رھبر کی کرلی تو کیا یہ صحیح ہے ؟

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ االرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ

    محض اس بنا پر تقلید کو نہیں بدلا جا سکتا ، تقلید اعلمیت کی بنا پر کی جاتی ہے ، ملاک و معیار اعلمیت اور دیگر شرائط ہییں ۔ یعنی آپ اس کی تقلید کریں جو آپ کی نظر میں اعلم ہے ، اور دیگر شرائط تقلید اس میں بدرجہ اتم ہیں ، جیسے اورع و اتقی ہونا ۔ ۔ ۔ اب اگر آپ چند آیات عظام میں اعلمیت کو احتمال دے رہے ہیں ، اور باقی شرائط تقلید میں مساوی ہیں، یعنی سب کے سب محتمل الاعلمیت ہیں تقوی و پرہیزگاری میں اور دیگر شرائط تقلید میں سب مساوی ہیں تو کسی کی بھی تقلید کی جا سکتی ہے ۔

    Khamenei.ir

    Sistani.org

    Hawzah.net

    Hadana.ir

    Shia-News.com

    Beytoote.com

    دوسری بات یہ کہ چاند کا مسئلہ ، اتنا زیادہ بھی تقلیدی مسئلہ نہیں ہے ، اس مسئلہ میں مرجع کے فتوے سے زیادہ ولی فقیہ کا حکم نافذتر اور کارسازتر ہے ، لہذا آپ تقلید کو تبدیل کئے بغیر رھبر معظم کے اعلان کے مطابق عمل کر سکتے ہیں ۔

    Sistani.org

    Khamenei.ir

    Islamquest.net

    Hawzah.net

جواب دیں۔

براؤز کریں۔