جفت جنین پاک ہے یا نجس ؟

سوال

آج کل بہت سارا سنگار کا سامان جو مسلمان خواتین استعمال کرتی ہیں جو جنین کے جفت سے تیار کیا جاتا ہے اس کے استعمال کا کیا حکم ہے اور یہ بھی فرمائیں کہ جفت نجس ہے یا متنجس ؟

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ

    جفت جنین یا انگلش میں Placenta اور ہندی میں बीजाण्डासन یا अपराرحم سے جڑا ہوا ایک ایسا عضو ہے جو ناف کے ذریعہ جنین کو اس کی مطلوبہ غذائیات کو پہنچاتا رہتا ہے ۔

    آج کل مغربی سنگھار Cosmeticکے سامان میں کثرت سے جفت جنین Placenta کا استعمال کیا جا رہا ہے، اور زیادہ تر انسانی جفت جنین Placenta خاص کر سقط کیئے ہوئے بچوں کا جفت Placenta سنگھار Cosmetic کے سامانوں میں کثرت سے اور کھلے عام استعمال ہو رہا ہے ۔

    ظاہر سی بات ہے جفت Placenta بدن کا ایک جز ہے اور جب وہ بدن سے جدا ہو جائے تو مردار کے حکم کے مطابق عین نجاست ہے ۔

    البتہ اس سلسلہ میں جہاں تک آیات عظام کے نظریات کو تلاش کیا گیا تو ان میں سے صرف آیۃ اللہ ناصر مکارم شیرازی نے جفت Placenta کو پاک قرار دیا ہے ؛ چونکہ جفت Placenta کے نجس ہونے پر کوئی دلیل نہیں ہے ۔ Makarem.ir

    بہرحال جفت Placenta کی طہارت کے سلسلہ میں دو مبنی ممکن ہے :

    ۱ ۔ ایک تو یہ کہ جفت کو بدن کا ایسا حصہ ہی نہ مانیں جو جدا ہونے کے بعد مردار کے حکم میں ہو ، بلکہ وہ ناخن کی طرح فضلات میں سے ہے ، تو ایسی صورت میں کہا جا سکتا ہے کہ چونکہ جفت Placenta کی نجاست پر کوئی دلیل نہیں لہذا جفت پاک ہے ۔

    ۲ ۔ ذبیحہ جانور کا جفت Placenta یعنی جب جانور کو شرعی طریقہ سے حلال کیا جائے تو اس کے اجزا مردار کے حکم میں نہیں ہونگے ، اس صورت میں اس کا جفت پاک ہوگا ۔

    بہرحال اگر جفت Placenta نجس بھی ہو تو بھی اس سے بنے ہوئے سنگھار کے مصنوعات کا استعمال حرام نہیں ہے، صرف نماز اور عبادات کے وقت جس میں طہارت شرط ہے، پاک کرنا ضروری ہوگا ۔

    البتہ آج کل مغربی سنگھارCosmetic کے سامان میں زیادہ تر انسانی جفت Placenta خاص کر سقط کیئے ہوئے بچوں کا جفت Placenta استعمال کیا جا رہا ہے، لہذا ایسے سامان سے جہاں تک ممکن ہے پرہیز کرنا چاہئے ۔

جواب دیں۔

براؤز کریں۔