حائض عورت پرکتنی چیزیں حرام ہیں؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. جواب سلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    حائض عورت پرچند چیزیں حرام ہیں جو حسب ذیل ہیں

    نماز کے مانند عبادتیں جن کے لئے وضو یا غسل یا تیمم کرنا ضروری ہو، لیکن جن عبادتوں کے لئے وضو یا غسل یا تیمم کرنا ضروری نہیں ہے، ان کو بجالانے میں کوئی

    حرج نہیں ہے، مثال کے طور پر نماز جنازہ۔ ۔ ۔ ۔

    ۔وہ تمام چیزیں جو جنب کے لئے حرام ہیں، حسب ذیل ہیں

    اول) اپنے بدن کا کوئی حصہ قرآن مجید کے الفاظ یا اللہ تعالی کے نام سے خواہ وہ کسی بھی زبان میں ہو مس کرنا۔ اور بہتریہ ہے کہ پیغمبروں، اماموں اور حضرت زہرا علیہم السلام کے ناموں سے بھی اپنا بدن مس نہ کرے

    (دوم) مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں جانا ایک دروازے سے داخل ہو کر دوسرے دروازے سے نکل آئے۔

    (سوم) مسجد الحرام اور اور مسجدی نبوی کے علاوہ دوسری مسجدوں میں ٹھہرنا۔ اور احتیاط واجب کی بنا پر اماموں کے حرم میں ٹھہرنے کا بھی یہی حکم ہے۔ لیکن اگر ان مسجدوں میں سے کسی مسجد کو عبور کرے مثلاً ایک دروازے سے داخل ہو کر دوسرے سے باہر نکل جائے تو کوئی حرج نہیں۔

    (چہارم) احتیاط لازم کی بنا پر کسی مسجد میں کوئی چیز رکھنے یا کوئی چیز اٹھانے کے لئے داخل ہونا

    (پنجم) ان آیات میں سے کسی آیت کا پڑھنا جن کے پڑھنے سے سجدہ واجب ہو جاتا ہے اور وہ آیتیں چار سورتوں میں ہیں (۱) قرآن مجید کی ۳۲ ویں سورۃ (آلمّ تنزیل) (۲) ۴۱ ویں سورۃ (حٰمٓ سجدہ) (۳) ۵۳ ویں سورۃ (وَالنَّجم) (۴) ۹۶ ویں سورۃ (عَلَق)

    فرج [شرم گاہ] میں جماع کرنا، مرد اورعورت دونوں کے لئے حرام ہے، اگر چہ مرد کا آلہ تناسل ختنہ گاہ کی مقدار میں فرج [شرم گاہ]میں داخل ھو جائے اور منی بھی نہ نکلے۔ بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ ختنہ گاہ سے کم تر مقدار میں بھی داخل نہ ہو۔

    حوالہ:

    آیۃ الله العظمٰی آقای سید علی سیستانی دام ظلہ

    https://www.sistani.org/persian/book/50/18/

جواب دیں۔

براؤز کریں۔