حالت قنوت میں نماز جماعت کی اقتدا کی جاسکتی ہے؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ
    جی ہاں قنوت میں نماز جماعت میں شامل ہوا جا سکتا ہے کیوںکہ قنوت قیام کا جز ہے اور دوسری رکعت کے قیام میں کسی بھی جگہ میں شامل ہوا جا سکتا۔
    دوسری رکعت میں جماعت میں شامل ہونے کے مسائل یہ ہیں۔
    اگر کوئی شخص دوسری رکعت میں اقتدا کرے تو اس کے لئے الحمد اور سورہ پڑھنا ضروری نہیں البتہ قنوت اور تشہد امام کے ساتھ پڑھے اور احتیاط یہ ہے کہ تشہد پڑھتے وقت ہاتھوں کی انگلیاں اور پاوں کے تلووں کا اگلا حصہ زمین پر رکھے اور گھٹنے اٹھالے اور تشہد کے بعد ضروری ہے کہ امام کے ساتھ کھڑا ہو جائے اور الحمد اور سورہ پڑھے اور اگر سورے کے لئے وقت نہ رکھتا ہو تو الحمد کو تمام کرے اور اپنے رکوع میں امام کے ساتھ مل جائے اور اگر پوری الحمد پڑھنے کے لئے وقت نہ ہو تو الحمد کو چھوڑ سکتا ہے اور امام کے ساتھ رکوع میں جائے۔ لیکن اس صورت میں احیتاط مستحب یہ ہے کہ نماز کو فرادی کی نیت سے پڑھے۔
    اگر کوئی شخص اس وقت اقتدا کرے جب امام چار رکعتی نماز کی دوسری رکعت پڑھا رہا ہو تو ضروری ہے کہ اپنی نماز کی دوسری رکعت میں جو امام کی تیسری رکعت ہوگی دو سجدوں کے بعد بیٹھ جائے اور واجب مقدار میں تشہد پڑھے اور پھر اٹھ کھڑا ہو اور اگر تین دفعہ تسبیحات پڑھنے کا وقت نہ رکھتا ہو تو ضروری ہے کہ ایک دفعہ پڑھے اور رکوع میں اپنے آپ کو امام کے ساتھ شریک کرے۔
    توضیح المسائل مراجع۔ مسئلہ نمبر: ۱۴۳۹

جواب دیں۔

براؤز کریں۔