حضرت علی رسول کے چچا زاد ہیں، آل نبی کیسے ہوئے ؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ

    عربی لغت میں آل اور اہل کا استعمال انسان کے خاص اور قریبی رشتہ داروں کے لئے ہوتا تھا، جو کہ بچوں اور قریبی رشتہ داروں کو بھی شامل ہوگا۔ لیکن آیات و روایات میں لفظ "اہل” ایک خاص اصطلاح ہے:

    قرآن میں ہم دیکھتے ہیں کہ لفظ "اہل” انبیاء کے خاندان میں سے بعض خاص لوگوں کے لئے استعمال ہوا ہے اور سب رشتہ دار مراد نہیں ہیں۔ اس لئے کہ قرآن میں جناب نوح علیہ السلام کے بیٹے کو ان کے اہل سے خارج کیا گیا ہے۔

    قَالَ يَانُوحُ إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ أَهْلِكَ إِنَّهُ عَمَلٌ غَيرصَالِح

    سورہ ھود آیت ۴۶

    خداوند متعال نے فرمایا اے نوح وہ آپ کا اہل نہیں ،وہ ایک غیر صالح عمل [والا] ہے۔

    سورہ احزاب کی اس آیت کی شان نزول کے سلسلہ میں، اہل تسنن حدیث کساء کی روایت کو نقل کرتے ہیں:

    عن صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، قَالَتْ قَالَتْ عَائِشَةُ خَرَجَ النَّبِيُّ صلي الله عليه وسلم غَدَاةً وَعَلَيْهِ مِرْطٌ مُرَحَّلٌ مِنْ شَعْرٍ أَسْوَدَ فَجَاءَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ فَأَدْخَلَهُ ثُمَّ جَاءَ الْحُسَيْنُ فَدَخَلَ مَعَهُ ثُمَّ جَاءَتْ فَاطِمَةُ فَأَدْخَلَهَا ثُمَّ جَاءَ عَلِيٌّ فَأَدْخَلَهُ ثُمَّ قَالَ (إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا).

    صحيح مسلم: 130/7 ح 6414

    عائشہ کہتی ہیں رسول خدا صبح کے وقت باہر گئے اور ان کے کاندھوں پر کالے بالوں کے نقش و نگار والی عبا تھی۔ پھر حسن ابن علی آئے ان کو آپ نے عبا میں لیا۔ پھر حسین آئے ان کو بھی عبا میں داخل کیا۔ پھر علی آئے ان کو بھی عبا میں داخل کیا۔ پھر فرمایا: خداوند متعال چاہتا ہے کہ آپ اہل بیت سے رجس کو دور رکھے اور آپ کو پاک رکھے۔

    ودعا رسول الله صلي الله عليه وسلم الحسن والحسين وعليا وفاطمة فمد عليهم ثوبا فقال اللهم هؤلاء أهل بيتي فأذهب عنهم الرجس وطهرهم تطهيرا

    سنن النسائي الكبري ج5/ص113

    رسول خدا نے، حسن و حسین اور علی و فاطمہ کو بلایا پھر ایک کپڑا آپ پر ڈالا اور کہا پروردگارا یہ میرے اہل بیت ہیں لہذا ان سے رجس کو دور رکھ اور ان کو پاک و پاکیزہ قرار دے۔

    حدثنا محمود بن غيلان حدثنا أبو أحمد الزبيري حدثنا سفيان عن زبيد عن شهر بن حوشب عن أم سلمة أن النبي صلي الله عليه وسلم جلل علي الحسن والحسين وعلي وفاطمة كساء ثم قال اللهم هؤلاء أهل بيتي وخاصتي أذهب عنهم الرجس وطهرهم تطهيرا فقالت أم سلمة وأنا معهم يا رسول الله قال إنك إلي خير قال هذا حديث حسن وهو أحسن شيء روي في هذا وفي الباب عن عمر بن أبي سلمة وأنس بن مالك وأبي الحمراء ومعقل بن يسار وعائشة

    سنن الترمذي ج5/ص699

    رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زوجہ جناب ام سلمہ فرماتی ہیں: رسول خدا نے حسن، حسین، علی، اور فاطمہ پر عبا ڈالی۔ پھر فرمایا خدایا یہ میرے اہل پیت اور خاص ہیں۔ ان سے رجس کو دور رکھ اور انہیں پاک و پاکیزہ قرار دے۔

    ام سلمہ کہتی ہیں میں نے رسول خدا سے پوچھا کیا میں بھی ان کے ساتھ ہوں [اہل بیت میں سے]؟ تو آپ نے کہا تم خیر پر ہو [اہل بیت میں سے نہیں ہو لیکن نیک لوگوں میں سے ہو]۔

    ترمذی کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن ہے اور اس سلسلہ میں بہترین روایت ہے۔ ۔ ۔

    الباني اپنی كتاب (صحيح سنن الترمذي، الألباني 3: 306 ح 3205) میں اس کو حدیث صحیح جانتے ہیں۔

    اس کے علاوہ حاکم نیشاپوری اس حدیث کو نقل کرتے ہوئے کہتے ہیں:

    هذا حديث صحيح علي شرط البخاري ولم يخرجاه.

    المستدرك: 416/2، 146/3.

    یہ حدیث بخاری اور مسلم کی نظر کے مطابق صحیح ہے لیکن انھوں نے ذکر نہیں کیا ہے۔

    اسی طرح اسی مفہوم کی ایک روایت کو ذکر کرنے کے بعد کہتے ہیں:

    هذا حديث صحيح علي شرط مسلم ولم يخرجاه.

    المستدرك: 416/2.

    یہ حدیث مسلم کی نظر کے مطابق صحیح ہے لیکن انھوں نے ذکر نہیں کیا ہے۔

    حتی طبرانی ج/۳ ص ۵۲ میں حدیث نمبر ۲۶۶۲ سے ۲۶۷۳ تک دس احادیث لے کر آتے ہیں کہ جس میں اسی مفہوم کو صراحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ اہل بیت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صرف علی، فاطمہ، حسن، اور حسین ہیں اور یہاں تک کہ ام سلمہ جو رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ ہیں ان کا شمار بھی ان میں نہیں ہے۔

    مزے کی بات یہ ہے وہابیوں کے نظریاتی بزرگ ابن تیمیہ نے اس بارے میں کہا ہے:

    والحسن والحسين من أعظم أهل بيته اختصاصا به كما ثبت في الصحيح أنه دار كساءه علي علي وفاطمة وحسن وحسين ثم قال اللهم هؤلاء أهل بيتي فأذهب عنهم الرجس وطهرهم تطهيرا

    منهاج السنة النبوية ج4/ص561

    صحیح السند احادیث سے ثابت شدہ ہے کہ رسول اللہ نے اہل بیت کے افراد کو علی و فاطمہ و حسن و حسین پر چادر ڈال مخصوص کیا اور فرمایا : خدایا یہی ہیں کہ جو میرے خاندان سے ہیں لہذا ان سے رجس کو دور رکھ اور انہیں پاک قرار دے۔

جواب دیں۔

براؤز کریں۔