دودھ پلانے سے محرم بننے کی شرائط کیا ہیں؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
بچے کو جو دودھ پلانا محرم بننے کا سبب بنتا ہے اس کی آٹھ شرطیں ہیں :
۱:) بچہ زندہ عورت کا دودھ پئے۔ پس اگر وہ مردہ عورت کے پستان سے رضاعت کی مقدار کا کچھ حصہ دودھ پئے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ۔
۲:)عورت کا دودھ شرعی طور پر پیدائش سے پیدا ہوا ہو اگر چہ وطی شبہ ہی کی بنا پر کیوں نہ ہو۔ پس اگر شرعی طور پر پیدائش کے بغیر دودھ پیدا ہوا ہو یا اگر ایسے بچے کا دودھ جو ولدالزنا ہو، کسی دوسرے بچے کو دیا جائے تو اس دودھ کے توسط سے وہ دوسرا بچہ کسی کا محرم نہیں بنے گا۔
۳:)بچہ پستان سے دودھ پئے۔ پس اگر دودھ اس کے منہ میں انڈیلا جائے تو اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔
۴:)دودھ خالص ہو اور کسی دوسری چیز سے ملا ہوا نہ ہو۔
۵:)وہ دودھ جو محرمیت کا سبب بنتا ہے ایک ہی شوہر کا ہو۔ پس جس عورت کو دودھ اترتا ہو اگر اسے طلاق ہو جائے اور وہ عقدثانی کرلے اور دوسرے شوہر سے حاملہ ہو جائے اور بچہ جننے تک اس کے پہلے شوہر کا دودھ اس میں باقی ہو مثلاً اگر اس بچے کو خود بچہ جننے سے قبل، پہلے شوہر کا دودھ آٹھ دفعہ اور وضع حمل کے بعد دوسرے شوہر کا دودھ سات دفعہ پلائے تو وہ بچہ کسی کا بھی محرم نہیں بنتا۔
۶:)بچہ کسی وجہ سے دودھ کی قے نہ کر دے اور اگر قے کر دے تو بچہ محرم نہیں بنتا ہے۔
۷:)بچے کو اس قدر دودھ پلایا جائے کہ اس کی ہڈیاں اس دودھ سے مضبوط ہوں اور بدن کا گوشت بھی اس سے بنے اور اگراس بات کاعلم نہ ہوکہ اس قدر دودھ پیا ہے یا نہیں تو اگر اس نے ایک دن اور ایک رات یا پندرہ دفعہ پیٹ بھر کر دودھ پیا تب بھی محرم ہونے کے لئے کافی ہے۔ لیکن اگر اس بات کا علم ہو کہ اس کی ہڈیاں اس دودھ سے مضبوط نہیں ہوئیں اور اس کا گوشت بھی اس سے نہیں بنا حالانکہ بچے نے ایک دن اور ایک رات یا پندرہ دفعہ دودھ پیا ہو تو اس جیسی صورت میں ( احتیاط واجب) کا خیال کرنا ضروری ہے پس مذکورہ مقامات کے مطابق شادی نہ کرے اور نہ ہی اس پر محرم سمجھتے ہوئے نگاہ ڈالے۔
۸:)بچے کی عمر کے دو سال مکمل نہ ہوئے ہوں اور اگر اس کی عمر دو سال ہونے کے بعد اسے دودھ پلایا جائے تو وہ کسی کامحرم نہیں بنتا۔ بلکہ اگر مثال کے طور پر وہ عمر کے دو سال مکمل ہونے سے پہلے آٹھ دفعہ اور اس کے بعد سات دفعہ دودھ پئے تب بھی وہ کسی کا محرم نہیں بنتا۔ لیکن اگر دودھ پلانے والی عورت کو بچہ جنے ہوئے دوسال سے زیادہ مدت گزر چکی ہو اور اس کا دودھ ابھی باقی ہو اور وہ کسی بچے کو دودھ پلائے تو وہ بچہ ان لوگوں کامحرم بن جاتا ہے جن کا ذکر اوپر کیا گیا ہے۔
توضیح المسائل مراجع ۔ مسئلہ نمبر:2474
http://hadana.ir