ربیبہ کی محرمیت کی کیا شرط ہے؟
سوال
اگر کسی نے بیوہ یا مطلقہ سے شادی کی جس کے پہلے شوہر سے ایک لڑکی ہے۔ کیا صرف نکاح کے بعد نزدیکی سے پہلے وہ لڑکی دوسرے شوہر کے لئے محرم ہو جائے گی؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم ورحمۃ اللہ
اس سلسلہ میں قرآن کا صریح حکم ہے کہ ربیبہ (یعنی بیوی کی پہلے شوہر سے بیٹی) دخول کے بغیر محرم نہیں ہوتی۔ سورہ نساء۔ آیہ ۲۳
لہذا اس بارے میں تمام مراجع کا فتوی یہ کہ جب تک دخول نہ ہو ربیبہ نامحرم رہتی ہے اور دخول کے بعد ہمیشہ کے لئے محرم ہوجاتی ہے۔
البتہ شوہر کا بیٹا نکاح ہوتے ہی دوسری بیوی کے لئے محرم ہوجاتا ہے اسکے لئے دخول شرط نہیں ہے۔ اور یہ محرمیت ہمیشہ کے لئے ہے یعنی اگرمیاں بیوی کی طلاق بھی ہو جاتی ہے تو وہ دونوں تو ایک دوسرے کے لئے نامحرم ہو جائنگے لیکن انکے بچے ان دونوں کے لئے محر م رہینگے۔ واللہ اعلم
استفتاء WILAYAT.IN از دفتر آیۃ اللہ خامنہ ای
استفتاء کوڈ: wJkq3vhC2og
Leader.ir (Istifta)
توضیح المسائل آیۃ اللہ سیستانی اردو
مسئلہ نمبر ۲۳۹۳ سے ۲۳۹۸
https://www.sistani.org/urdu/book/61/3649/
استفتاء WILAYAT.IN از دفتر آیۃ اللہ سیستانی
استفتاء کوڈ: 800861