روایات میں آیا ہے کہ عقد نکاح علی الاعلان کرنا چاہئے اس سے کیا مراد ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
پیغمبر اکرم صلی الله علیه و آله و سلّم نے ارشاد فرمایا:
أظهِرُوا النِّکاحَ وأخفُوا الخِطبَةَ ؛
شادی علی الاعلان کرو اور جب رشتہ طے کرو تو اسکو پوشیدہ رکھو۔
کنز العمّال : 44532 منتخب میزان الحکمة : 256
اس حدیث مبارکہ میں شادی کو علی الاعلان کرنے کا مطلب یہ ہے کہ معاشرے کے افراد کو اس شادی کے بارے میں خبر ہوجائے تاکہ میاں بیوی معاشرے میں آسانی سے مشترک زندگی گزار سکیں۔ ظاہر ہے اگر معاشرے کو شادی کے بارے میں معلوم نہیں ہوگا تو اس سے مختلف برے اثرات رونما ہو سکتے ہیں۔
اب اس اعلان کا طریقہ کار کیا ہو، یہ ماحول اور معاشرے کے مطابق طے پائےگا۔ عامطور سے محفل عقد آراستہ کرنا اور اعزا و اقارب کو اس تقریب میں بلانا ہی اعلان سمجھا جاتا ہے۔
ولیمہ کرنا بھی اعلان کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ شادی کے موقع پر ولیمہ، مستحب موکدہ ہے شاید اسکی ایک وجہ یہی اعلان کرنا ہو۔