روز عرفہ کی فضیلت اور اعمال پر روشنی ڈالیں؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ
    روز عرفہ
    یہ روز بہت بڑی عید کادن ہے اگرچہ اس کوعید کے نام سے موسوم نہیں کیا گیا یہی وہ دن ہے جسمیں اللہ تعالی ٰ نے بندوں کو اپنی اطاعت وعبادت کی طرف بلایاہے آج کے دن ان کے لیے اپنے جود وسخا کا دستر خوان بچھایا ہے اور آج شیطان کو دھتکارا گیا اور ذلیل وخوار کیا گیا ہے ۔ روایت ہے کہ امام زین العابدین نے روز عرفہ ایک سائل کی آواز سنی جو لوگوں سے خیرات مانگ رہا تھا آپ نے فرمایا :افسوس ہے تجھ پر کہ آج کے دن بھی تو غیر خدا سے سوال کررہا ہے حالانکہ آج تویہ امید ہے کہ ماؤں کے پیٹ کے بچے بھی خداکے لطف وکرم سے مالامال ہو کر کامیاب وخوش بخت ہوجائیں گے ۔

    روز عرفہ کے اعمال
    اس دن چند اعمال مستحب ہیں :
    ۱۔ غسل
    ۲۔ زیارت امام حسین (علیہ السلام) ، اگر کسی کو یہ توفیق حاصل ہو کہ اس دن امام حسین (علیہ السلام) کے گنبد کے نیچے ہو تو اس کا ثواب میدان عرفات میں رہنے والے حاجیوں سے کم نہیں ہے ، بلکہ اس سے زیادہ ہے ۔
    ۳۔ نماز عصرکے بعد دعاء عرفہ پڑھنے سے قبل زیر آسمان دورکعت نماز بجالائے اور اپنے گناہوں کا اقرار و اعتراف کرے تاکہ اسے عرفات میں حاضری کا ثواب ملے اور اس کے گناہ معاف ہوں۔
    ۴۔ ائمہ طاہرین علیہم السلام سے وارد دعایئں پڑھنا۔ خاص طور سے امام حسین علیہ السلام سے وارد دعائے عرفہ۔
    ۵۔ روزہ رکھنا۔ شیخ کفعمی نے مصباح میں فرمایا ہے کہ یوم عرفہ کا روزہ مستحب ہے بشرطیکہ دعا عرفہ کے پڑھنے میں کمزوری آنے کا بھی خوف نہ ہو۔
    ۶۔ زوال کے وقت زیر آسمان نماز ظہر وعصرنہایت متانت اور سنجیدگی سے بجالائے اس کے بعد دورکعت نماز پڑھے کہ پہلی رکعت میں سو رہ الحمد کے بعد سورہ توحیداوردوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ کافرون پڑھے اسکے بعد چار رکعت نمازپڑھے جسکی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورہ توحید کی قرائت کرے ۔
    ۷۔ صحیفہ کاملہ کی ۴۷ویں دعا پڑھے
    ۸۔ شیخ کفعمی نے جو تسبیحات ذکر کی ہیں انھیں پڑھے، جن کی ابتدا ” سبحان اللہ قبل کل احد” سے ہوتی ہے۔
    (عرفہ کے دن کے اعمال، مفاتیح الجنان، شیخ عباس قمی رہ )

    ذی الحجہ کی نویں تاریخ حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے ایلچی جناب مسلم بن عقیل کی شھادت کا دن ہے، جو ابن زیاد کے حکم سے، کوفہ کے لوگوں کی بے وفائی اور عہد شکنی کے بعد مظلومانہ طور پر شھید ھوئے، جناب مسلم کی فضیلت میں یھی کافی ہے کہ آپ کی شھادت سے چند سال پہلے حضرت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے حضرت امیر المومنین (علیہ السلام) سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا: [مسلم] ابن عقیل آپ کے فرزند کی محبت میں قتل کیا جائے گا، اور مومنین کی آنکھیں ان پر اشک بہائیں گی، اور ملائکہ مقرب ان پر درود بھیجیں گے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

جواب دیں۔

براؤز کریں۔