سجدہ شکر کا طریقہ کیا ہے؟
سوال
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
Answer ( 1 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم و رحمۃ اللہ
سجده شکر ایک مستحب عمل ہے اور خداوند عالم کی نعمتوں پر شکر یا مصیبتوں کے دور ہونے پر سجدہ شکر کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ سجدہ شکر نماز کے بعد چاہے واجب نماز ہو چاہے مستحب، ایک بافضیلت تعقیب ہے، لیکن بعض واجب نمازوں جیسے نماز مغرب کے بعد سجدہ شکر کی زیادہ تاکید کی گئی ہے چنانچہ امام کاظم علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ نماز مغرب کے بعد سجدہ شکر کو ترک نہ کرو اس لیے کہ اس سجدے میں کی جانے والی دعا مستجاب ہوتی (شیخ صدوق، من لایحضره الفقیه، ج۱، ص۳۳۲)
سجدہ شکر میں قبلہ اور طہارت کی رعایت ضروری نہیں ہے۔
سجدہ شکر کا طریقہ
سجدۂ شکر کے بارے میں آیۃ اللہ خامنہ ای فرماتے ہیں:
سجدۂ شکر ادا کرنے کے لئے محض پیشانی کو نیت کے ساتھ زمین پر رکھ دینا کافی ہے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ بقیہ اعضائے سجدہ بھی زمین پر رکھے اور کندھے اور سینہ زمین سے چپکانا مستحب ہے جبکہ سجدۂ شکر میں ذکر پڑھنا شرط نہیں ہے، اگرچہ مستحب ہے کہ تین یا اس سے زائد بار کہے: شکراً لِله.
https://www.leader.ir/
اسی طرح آیۃ اللہ سیستانی کیتے ہیں :
انسان کے لئے مستحب ہے کہ نماز کے بعد سجدہ شکر بجالائے اور اتنا کافی ہے کہ شکر کی نیت سے پیشانی زمین پر رکھے لیکن بہتر ہے کہ سو دفعہ یا تین دفعہ یا ایک دفعہ "شُکرًا لِّلّٰہِ” یا "عَفوًا” کہے اور یہ بھی مستحب ہے کہ جب بھی انسان کو کوئی نعمت ملے یا کوئی مصیبت ٹل جائے سجدہ شکر بجالائے۔
توضیح المسائل آیۃ اللہ سیستانی۔ مسئلہ نمبر: ۱۱۳
https://www.sistani.org
البتہ روایات میں سجدہ شکر کے لئے بعض مندرجہ ذیل اذکار کا تذکرہ ملتا ہے
امام رضا(علیه السلام) سے منقول ہے : سجدہ شکر میں سو بار: «شکراً» یا سو بار «عفواً» (شیخ صدوق، من لایحضره الفقیه، ج۱، ص۳۳۲)
اسی طرح امام صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ سجدہ شکر میں کم از کم تین بار شُکراً للّه کہنا چاہیے۔ (شیخ صدوق، من لایحضره الفقیه، ج۱، ص۳۳۳)
بہت سی معتبر روایات میں ہے کہ امام کاظم علیہ السلام سجدہ شکر میں یہ ذکر بہت زیادہ کیا کرتے تھے:
«اَللّهُمَّ اِنّى اَسْأَلُکَ الرّاحَةَ عِنْدَ الْمَوْتِ، وَالْعَفْوَ عِنْدَ الْحِساب» (قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص۹۹-۱۰۲)
مرحوم «ابن بابویه» نے سند معتبرکے ساتھ، امام صادق(علیه السلام) سے روایت نقل کی ہے کہ کوئی بندہ جب بھی سجدہ میں جاکر تین بار «یا اَللّهُ، یا رَبّاهُ، یا سَیِّداهُ» کہےتو خدا وند عالم اسکے جواب میں کہتا ہے اے میرے بندے لبیک! اپنی حاجت کو طلب کر۔ (کلیات مفاتیح الجنان ص 125)