عید مباہلہ کےموقع پرمراجع کرام ا ورعلمائے عظام کے پیغامات بیان فرمائیں؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. جواب

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

    اگر غدیر "عید ولایت "ہے تو مباہلہ "عید فضیلت”کیونکہ امیر المومنین علیہ السلام کی سب سے بڑی فضیلت مباہلہ کے دن آیۃ مباہلہ ہے جس میں خداوند عالم نےامام علی علیہ السلام کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا "نفس "قرار دیاہے۔

    آیۃاللہ شہید مطہری رضوان اللہ علیہ فرماتے ہیں:

    خدانے رکوع کی حالت میں زکوٰۃدینےکےنتیجے میں علی علیہ السلام کی ولاء کو اپنی ولا ء سے جوڑ دیا؛مالک عرش نے علی علیہ السلام کو روز مباہلہ جان محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہہ کرپکارا،یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے!

    آیۃاللہ خامنہ ای دام ظلہ فرماتے ہیں:

    مباہلہ وہ موقع ہےجب پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے عزیز ترین افرادکومنتخب کرتے ہیں اورمیدان مباہلہ میں لے کر آتے ہیں تاکہ حق و باطل کے درمیان تفریق ہوجائے اور واضح ہدایت سب کی نظروں کے سامنے آجائے۔امام حسین علیہ السلام بھی حقیقت کو بیان کرنے اور پوری تاریخ میں حق کو واضح کرنے کیلئے اپنے پیاروں کومیدان میں لے کر آتے ہیں۔یہ با ت اس چیز کو واضح کرتی ہے کہ حق بیانی اور حقیقت کی تبلیغ کتنی اہم ہے۔

    آیۃ اللہ محسن قرآتی دام ظلہ فرماتے ہیں:

    اللہ تعالی ٰاور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اس عمل کے ذریعے ہمیں سمجھا دیا کہ یہ افراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حق کی طرف دعوت دینے اور ان کے مقصد میں ان کےشریک اور یاور و مدگار ہیں اور یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ہر خطرے کا سامنا کرنے کیلئے تیار تھے اور یہی افراد ان کی تحریک کو آگے بڑھانے والے ہیں۔

    حجۃالاسلام علی رضا پناہیان فرماتے ہیں:

    ہمارےئےلازم وضروری ہے کہ ہم مباہلہ کے واقعے کو اپنے بچوں کو بتائیں اوردنیا والوں کو بتائیں کہ

    دیکھو!میدان مباہلہ میں حسین رسول کی آغوش میں ہیں۔ تاکہ عاشورہ کے دن وہ تمہاری گریہ وزاری اور فریاد وں کو سمجھ سکیں۔

جواب دیں۔

براؤز کریں۔