مجتہد اعلم کی شناخت کیسے کریں؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ
    آپکا سوال دو حصوں پر مشتمل ہے پہلا حصہ اعلم کی شناخت سے متعلق ہے اور دوسرا حصہ مردہ مجتہد کی تقلید کرنے کے بارے میں۔
    پہلے حصہ کے متعلق مجتہدین فرماتے ہیں:
    مجتہد اور اعلم کی پہچان تین طریقوں سے ہوسکتی ہے۔
    * (اول) ایک شخص کو جو خود صاحب علم ہو ذاتی طور پر یقین ہو اور مجتہد اور اعلم کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
    * (دوم) دو اشخاص جو عالم اور عادل ہوں نیز مجتہد اور اعلم کو پہچاننے کا ملکہ رکھتے ہوں، کسی کے مجتہد یا اعلم ہونے کی تصدیق کریں بشرطیکہ دو اور عالم اور عادل ان کی تردیدنہ کریں اور بظاہر کسی کا مجتہد یا اعلم ہونا ایک قابل اعتماد شخص کے قول سے بھی ثابت ہوجاتا ہے۔
    * (سوم) کچھ اہل علم (اہل خبرہ) جو مجتہد اور اعلم کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہوں، کسی کے مجتہد یا اعلم ہونے کی تصدیق کریں اور ان کی تصدیق سے انسان مطمئن ہوجائے۔
    لہذا اعلم کی شناخت عام مقلد کا کام نہیں ہے بلکہ اسکا صاحب علم ہونا اور مجتہد اور اعلم کو پہچاننے کی صلاحیت رکھنا ضروری ہے۔ اگر وہ شناخت نہیں کر سکتا تو اہل خبرہ کی طرف رجوع کرے۔ اس میں ہر شخص یا گروہ کو نظریہ پیش کرنے یا جھگڑا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
    دوسرا مسئلہ میت کی تقلید کرنے کا ہے ۔ اس بارے میں مجتیدین کا فتوی یہ ہے:
    میت کی تقلید ایک لحاظ سے دو قسم پر ہے
    ۱۔ ابتدائی (یعنی اس مردہ مجتہد کی تقلید کرنا کہ جس کی زندگی میں اس کی تقلید نہ کی ہو )کہ جو احتیاط (واجب) کی بنیاد پر جائز نہیں ہے۔
    ۲۔ بقائی (یعنی اس مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہنا کہ جس کی زندگی میں اس کی تقلید کی ہو) کہ جو تمام مسائل میں حتی کہ جن پر ابھی تک مکلف نے عمل نہیں کیا جائز اور کافی ہے۔
    لہذا مردہ مجتہد اگرچہ اپنے زمانے میں اعلم ہی کیوں نہ رہا ہو ابتدای طور پر اسکی تقلید نہیں کی جا سکتی۔ واللہ اعلم
    رجوع کریں رسالہ آموزشی آیۃ اللہ خامنہ ای، جلد ۱، درس ۱ اور ۲
    http://www.leader.ir

    توضیح المسائل آیۃ اللہ سیستانی۔ تقلید کے مسائل
    https://www.sistani.org

جواب دیں۔

براؤز کریں۔