نذر توڑنے کا کفارہ کیا ہے؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ
    "منّت” یا نذر یہ ہے کہ انسان اپنے آپ پر واجب کرلے کہ اللہ تعالی کی رضا کے لئے کوئی اچھا کام کرے گا یا کوئی ایسا کام جس کا نہ کرنا بہتر ہو ترک کر دے گا۔
    كتاب اللہ ميں نذر کی مدح کی گئی ہے، چنانچہ اللہ سبحانہ وتعالى نے اپنے مومن بندوں كے متعلق فرمايا ہے:
    بلا شبہ نيك و صالح لوگ وہ جام پئيں گےجس میں كافور کی آميزش ہے، جو ايك چشمہ ہے، جس ميں سے اللہ كے بندے نوش كريں گے، اس كى نہريں نكال كر لے جائيں گے ( جدھر چاہيں )، جو نذر پورى كرتے ہيں اور اس دن سے ڈرتے ہيں جس كى سختی چاروں طرف پھيل جانے والى ہے )الدھر ( 5 – 7.
    تو اللہ سبحانہ وتعالى نے ان كا روز قيامت كى ہولناكيوں سے ڈرنا اور نذروں كو پورا كرنا ان كى نجات اور كاميابى اور جنت ميں داخلے كا سبب بنايا ہے.
    نذر كا حكم:
    مشروع نذر كو پورا كرنا واجب ہے، كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
    پھر وہ اپنے بدن کی کثافت کو دور كريں اور اپنى نذريں پورى كريں )الحج ( 29.
    تمام فقہاء نے نذر کے اوپر عمل کرنے کو واجب قرار دیا ہے اور اس پر عمل نہ کی صورت میں کفارہ واجب ہونے کا فتوی دیا ہے۔ نذر کا کفارہ قسم کے کفارے کی طرح ہے یعنی:
    ایک غلام آزاد کرے یا دس فقیروں کو پیٹ بھر کر کھانا کھلائے یا انھیں پوشاک پہنائے اور اگر ان اعمال کو بجا نہ لاسکتا ہو تو ضروری ہے کہ تین دن روزے رکھے اور یہ بھی ضروری ہے اور کہ روزے مسلسل رکھے۔
    توضیح المسائل مراجع
    احکام نذر و عہد، مسئلہ۔۲۶۴۰ سے بعد کے مسائل
    توضیح المسائل آیۃ اللہ سیستانی
    احکام نذر و عہد، مسئلہ۔۲۶۴۹سے بعد کے مسائل
    https://www.sistani.org

جواب دیں۔

براؤز کریں۔