کیاغسل سے پہلے پورےبدن کا نجاست سے پاک ہونا واجب ہے؟

سوال

ایک برادر کا کہنا ہے کہ غسل سے پہلے بدن کا نجاست سے پاک ہونا واجب ہے اور اگر منی وغیرہ سے اسکی تطہیر غسل کے دوران میں ہو تو غسل کے باطل ہونے کا موجب ہے ، پس اگر ان کی بات صحیح ہے تو کیا میری گزشتہ نمازیں باطل ہیں اور ان کی قضا واجب ہے ؟ واضح رہے کہ میں اس مسئلہ سے بے خبر تھا؟

Answer ( 1 )

  1. سلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

    غسل جنابت سے پہلے پورے بدن کا پاک ہونا واجب نہیں ہے بلکہ ہر عضو کا اسکے غسل سے پہلے پاک ہونا کافی ہے اور اس صورت میں غسل اور اس سے پڑھی گئی نماز، دونوں صحیح ہیں اور اگر نجس عضو کو اسکے غسل سے پہلے پاک نہ کیا جائے اور ایک ہی دھونے کے ذریعے چاہے یہ عضو پاک بھی ہوجائے اور اس کا غسل بھی انجام پاجائے تو غسل باطل ہے اور اس غسل سے پڑھی گئی نماز بھی باطل ہے اور اسکی قضا واجب ہے ۔

    حوالہ:

    http://www.leader.ir/ur/book/106/

جواب دیں۔

براؤز کریں۔