کیا اہلسنت کی اقتدا جائز ہے؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ

    وحدت اسلامی کی خاطر ان کے پیچھے نما زجماعت پڑھنا جائز ہے ۔
    آیہ اللہ خامنہ ای مد ظلہ
    http://farsi.khamenei.ir/treatise-content?id=46&tid=-1
    نماز درست ہے لیکن حمد و سورہ آہستہ آھستہ خود سے پڑھنا ضروری ہے اور اگر ممکن ہو تو سجدہ کسی ایسی چیز پر کرے جس پر سجدہ کرنا صحیح ہو۔
    آیہ اللہ سیستانی مد ظلہ
    https://www.sistani.org/persian/book/52/219/
    ٹھیک ہے امام جماعت کے لئے عادل ہونا ضروری ہے لیکن بعض حالات میں (مثلا تقیہ اور وحدت کی خاطر) اس طرح کی شرطیں اٹھا لی جاتی ہیں۔ اسکی بھت سی مثالیں معصومین علیہم السلام کی زند گی پائی جاتی ہیں مثلا امام جعفر صادق علیہ السلام سے صحیح سند کے ساتھ روایت ہے: مَنْ صَلَّى مَعَهُمْ فِي الصَّفِّ الْأَوَّلِ كَانَ كَمَنْ صَلَّى خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ (ص)
    ’’ جو انکے ساتھ صف اول میں نماز پڑھے گویا اس نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کی اقتدا میں ساتھ صف اول میں نماز پڑھی‘‘
    كليني، محمد بن يعقوب، كافي، تهران، دار الكتب الإسلامية، 1407 ه ق، ج‏3، ص 380
    البتہ واضح رہے کہ یہ حدیث اس امام کی فضیلت پر دلالت نہیں کرتی جسکے پیچھے آپ نماز پڑھ رہے ہیں۔ بلکہ اتحاد یا تقیہ کی اہمیت کو سمجھا رہی ہے اور اسکی دلیل یہ ہے کہ امام حسن اور امام حسین علیہما السلام نے مروان بن حکم کے پیچھے نماز پڑھی (شيخ حر عاملي، وسائل الشيعه، مؤسسه آل البيت، سال 1409 هـ.ق، ج‏8، ص 301) جبکہ مروان، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے فرمان کے مطابق ملعون ابن ملعون تھا۔

جواب دیں۔

براؤز کریں۔