کیا عقیقہ واجب ہے؟ برائے مہربانی عقیقہ کے شرائط اور قواعد بیان کریں۔

سوال

Answer ( 1 )

  1. سلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

    لڑکے یا لڑکی کا عقیقہ کرنا مستحب ہے واجب نہیں۔۱-

    ۲-مستحب ہے کہ عقیقہ پیدائش کے ساتویں دن کیا جائے۔

    ۳-اگر کسی کا عقیقہ نہیں ہوا تو اس کے ذمہ اس کا عقیقہ باقی رہے گا با لغ ہونے کے بعد وہ اپنی طرف سے عقیقہ کرسکتا ہے۔

    ۴-مرنے والوں کی طرف سے بھی عقیقہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

    ۵-عقیقہ میں اونٹ ، گائے ، بھیڑ یا بکری کا ہونا ضروری ہے ، اور عقیقہ کی قیمت غریبوں کو ادا کرنا کافی نہیں ہے۔

    ۶-عیدالاضحٰی کی سفارش کردہ قربانی عقیقہ کے لئے کافی ہے۔ مگر شرط ہے کہ اس قربانی میں دوسرے حصہ دار نہ ہوں اور جس کی طرف قربانی کی جائے اس کا عقیقہ نہ ہوا ہو۔

    ۷-عقیقہ کا جانور تندرست ہونا چاہئے۔

    ۸-عقیقہ کا گوشت ہڈیاں توڑے بغیر کاٹنا چاہئے۔

    ۹۔عقیقہ کا ایک چوتھائی گوشت دایہ کو دینا چاہیئے ۔جس میں جانور کی ران وغیرہ شامل ہو۔

    ۱۰-عقیق کا گوشت کچّہ اور پکا کر تقسیم کیا جاسکتا ہے۔

    ۱۱- مستحب ہے کہ مومنین کو پکا ہوا عقیقہ کاگوشت کھلایا جائے ، اور دس یا اس سےزیادہ لوگوں کو کھلانا بہتر ہےاور کھانے والے افراد کیلئے مستحب کہ وہ کھانے کے بعد بچے کے حق میں دعا کریں۔

    ۱۲۔ماں باپ کیلئے عقیقہ کا گوشت کھانامکروہ ہے۔

    ۱۳۔ہر عقیقہ صرف ایک شخص کی طرف سے شمار کیا جائے گا۔

    ۱۴۔روایت میں آیا ہے کہ جانور کو ذبح کرتے وقت یہ دعا پڑھیں۔بسم اللہ وباللہ اللّھم عقیقۃ عن فلان ،فلاں کی جگہ پر اس شخص کا نا م لیں جس کی طرف سے عقیقہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے یہ دعا پڑھیں لحمھا بلحمہ و دمھا بدمہ و عظمھا بعظمہ اللّھم اجعلھاوقاءلآل محمّد علیہ السلام۔

    حوالہ:

    Link:https://www.sistani.org /persian/qa /search/3977628

جواب دیں۔

براؤز کریں۔