کیا عید غدیر کی نماز با جماعت پڑھی جا سکتی ہے ؟

سوال

Answer ( 1 )

  1. بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام علیکم و رحمۃ اللہ

    آیت الله صافی گلپایگانی جیسے بعض مراجع کرام اسے مستحب جانتے ہیں ۔ حوالہ لیکن دیگر مراجع کرام، فقہ کے اس کلیہ کے تحت کہ نماز استسقا اور نماز عیدین کے علاوہ تمام مستحب نمازیں جماعت کے ساتھ نہیں پڑھی جا سکتی ، لہذا چونکہ عید غدیر کی نماز بھی مستحب ہے اس لئے جماعت کے ساتھ ادا نہیں کی جا سکتی ، ورنہ جو اشکال تراویح پر ہوتا ہے خدانخواستہ کہیں وہی اشکال عید غدیر کی نماز پر بھی نہ ہونے لگے۔

    البتہ وہ مراجع کرام جو اسے مستحب جانتے ہیں ، وہ بھی محض جذبات میں بے جا اور بے دلیل نہیں کہہ رہے ہیں ، وہ حضرات بھی دلیل کے طور پر حدیث ، اور شہرت فتوائی جیسے فقہی ادلہ کو پیش کرتے ہیں ۔ دور قدیم کے علما میں بھی شیخ مفید جیسے تھے جو نماز عید غدیر کوبا جماعت ادا کرنے کے قائل تھے ، اور ان کی دلیل یہ تھی کہ خود رسول خدا نے یہ نماز با جماعت پڑھائی ہے ، اسی طرح حضرت علی کے دور خلافت میں ایک بار عید غدیر جمعہ کے دن واقع ہوئی حضرت علی نے اس دن نماز جمعہ نہیں پڑھا کے عید غدیر کی نماز پڑھائی ہے ۔ لیکن مشکل یہ ہے کہ یہ روایت مرسلہ ہے ، اور مرسلہ روایت کو بغیر کسی مرجحات کے فتوے کے لئے بنیاد نہیں بنایا جا سکتا ۔ مرسلہ روایت کو نہ ہی سرے سے انکار کر سکتے ہیں ، اور نہ ہی آنکھ بندھ کر کے مان سکتے ہیں ، اگر مرجحات ہوں جو سند کی کمی کو پورا کر دے تو ہی مرسلہ روایت کو مانا جا سکتا ہے ۔

    خلاصہ یہ ہے کہ دیگر علما محض شہرت کو دلیل نہیں مانتے اور وہ روایت جو پیش کی جاتی ہے چونکہ وہ مرسلہ ہے اس لئے اس کی بنیاد پر فتوای نہیں دیتے ۔کل ملا کر یہ بات واضح ہوگئی کہ اس مسئلہ میں اس کی دلیل کو لیکر علما میں اختلاف ہے ، جن کے نزدیک دلیل مکمل ہے وہ مستحب ہونے کا فتوای دیتے ہیں ، اور جن کے نزدیک دلیل مکمل نہیں وہ مستحب نہیں کہتے بلکہ اس سلسلہ میں اسی فقہی کلیہ کو جاری کرتے ہیں جس کے تحت نماز عیدین اور استسقا کے علاوہ دیگرتمام مستحب نمازوں کو جماعت کے ساتھ نہیں پڑھا جا سکتا ۔ رہبر معظم اور آیۃ اللہ سیستانی کے نزدیک بھی نماز عید غدیر کے سلسلہ میں یہی کلیہ جاری ہوگا ۔

    Shia-News

    استفاء از دفتر رھبری شماره استفتاء:اtK0GDbn5LpY

    استفاء از دفتر آیۃ اللہ سیستانی ، کد استفتاء773386

    Makarem.ir

جواب دیں۔

براؤز کریں۔