کیا مجتہد کے انتقال کے بعد بھی اسکی تقلید کی جا سکتی ہے؟

سوال

کیا اگر مرجع کا انتقال ہو جائے تو ان کی تقلید کی جا سکتی ہے۔

Answer ( 1 )

  1. ایک اعتبار سے تقلیدمیت کی دو قسمیں ہیں۔

    ۱۔ابتدائی ۲۔ بقائی

    ۱۔ تقلید ابتدائی: مجتہد کی حیات میں اس کی تقلید کئے بغیر مجتہد کے انتقال کے بعد اس کی تقلید کرنا۔ بنا ء بر احتیاط (واجب) تقلید ابتدائی جائز نہیں ہے۔

    ۲۔ تقلید بقائی: جس مجتہد کی تقلید کر رہا تھا اس کے انتقال کے بعد بھی اسکی تقلید پر باقی رہنا۔

    تمام مسائل میں یہاں تک کہ ان مسائل میں بھی کہ جن پر اب تک مکلف نے عمل نہیں کیا تھا تقلید بقائی (بقاء برتقلید میت )جائز ہے۔

    توجہ

    بقاء برتقلید میت جائز ہے چاہے مردہ مجتہد اعلم ہو یا نہ ہو البتہ بہتر یہ ہے بناء براحتیاط اعلم ہونے کی صورت میں ہی مردہ مجتہد کی تقلید کی جائے۔

    مردہ مجتہد کی ابتدائی تقلید یا بقاء بر تقلید میت اور اس کے حدود کے بارے میں زندہ مجتہد کی تقلید (اجازت) ضروری ہے۔ اور بناء براحتیاط واجب اس زندہ مجتہد کو ’’اعلم‘‘ ہونا چاہئیے لیکن اگر بقاء برتقلید میت کے جائز ہونے کے بارے میں اس دور کے تمام فقہاء متفق ہوں تو ’’اعلم‘‘ کی اجازت واجب نہیں ہے۔

جواب دیں۔

براؤز کریں۔