گھریلو قرض الحسنہ فنڈ(کمیٹی یا بی سی)کا شرعی لحاظ سے کیا حکم ہے؟

سوال

 کیا خاندان، محلہ اور ملازمین و اراکین وغیرہ کی سطح پر کمیٹی تشکیل دینا کہ جس میں تمام اراکین ماہانہ ایک رقم ادا کرتے ہیں اور قرعہ اندازی کے ذریعے کسی ایک رکن کو قرض دیا جاتا ہے، جائز ہے؟ اگر کمیٹی کا منتظم شرط رکھے کہ پہلی کمیٹی ( بغیر قرعہ اندازی) خود اس کی اپنی ہوگی تو اس میں کوئی اشکال ہے؟

جوابات ( 2 )

  1. جواب

    سلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

    مذکورہ قرض الحسنہ فنڈ (کمیٹی) تشکیل دینا جائز ہے کہ جس میں کچھ لوگ ایک شخص کو اپنا وکیل بناتے ہیں تا کہ وہ اراکین سے ماہانہ ایک رقم وصول کرے اور قرعہ اندازی کے ذریعے کسی ایک کو ادا کرے۔ اسی طرح کمیٹی کا منتظم جو کہ اراکین کی جانب سے کمیٹی کے امور کی انجام دہی میں وکیل ہوتا ہے، اگر شرط رکھے کہ پہلی کمیٹی{پہلی بیسی} اس کی ہوگی تو کوئی اشکال نہیں رکھتا۔

    حوالہ:

    https://www.leader.ir/ur/content/25147

  2. جواب

    سلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

    مذکورہ قرض الحسنہ فنڈ (کمیٹی) تشکیل دینا جائز ہے کہ جس میں کچھ لوگ ایک شخص کو اپنا وکیل بناتے ہیں تا کہ وہ اراکین سے ماہانہ ایک رقم وصول کرے اور قرعہ اندازی کے ذریعے کسی ایک کو ادا کرے۔ اسی طرح کمیٹی کا منتظم جو کہ اراکین کی جانب سے کمیٹی کے امور کی انجام دہی میں وکیل ہوتا ہے، اگر شرط رکھے کہ پہلی کمیٹی{پہلی بیسی} اس کی ہوگی تو کوئی اشکال نہیں رکھتا۔

    حوالہ:

    https://www.leader.ir/ur/content/25147

جواب دیں۔

براؤز کریں۔